Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2022
 فرسودہ رسم ونی یا وٹہ سٹہ کے نام پر پنچائیتوں کی صورت میں گھناونے کھیل اور مذموم مقاصد ۔۔۔۔ تحریر و تحقیق:  الیاس گبول فر سودہ رسومات ونی، وٹہ سٹہ کے نام پر پنچایت بلا کر مخالفین پر دباو ڈالنا۔جھوٹی اور بے بنیاد خبریں سوشل میڈیا پر پھیلا کر مخالفین پر جھوٹے مقدمات درج کراکر مذموم مقاصد حاصل کرنا ایک نیا طریقہ واردات بن چکا ہے۔ جس کا حوالہ مختلف واقعات اور اس کے تناظر میں شائع ہونے والی نیوز ہیں مثال کے طور 28جولائی 2019کو (سماء ڈیجیٹل) پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق راجن پور کے قبائلی علاقہ چچا میں مقامی وڈیرے نے تین بچوں کی ماں پر کاروکاری کا الزام لگا کر 13لاکھ میں فروخت کردیا متاثرہ خاندان جان بچا کر راجن پور میں بارڈر ملٹری پولیس کے کمانڈنٹ کے دفتر پہنچ گیا جس پر بارڈر ملٹری پولیس نے مرکزی ملزم چھٹہ خان اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرکے اپنی مدعیت میں تھانہ چچہ میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ میں کہاں جاؤں گی۔ وڈیرے نے دھمکی دی ہے کہ تمہارے بھائی کو جھوٹے مقدمات میں بند کرا دوں گا اور تمہیں زبردستی فروخت کردوں گا۔ کوئی مزاحمت کی ت...
ویکسینیشن اور غلط افواہیں۔۔۔۔۔ تحریروتحقیق : الیاس گبول  جی ناظرین،،، کوروناکے بعد اب اومی کرون کی لہر جس نے پاکستان کے مختلف شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے کراچی بیالیس فیصد کے ساتھ سب سے آگے، لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں اس کے پھیلاو کا تناسب مختلف ہے۔کورونا کی ویکسنیشن مختلف چیلنجز کا شکار رہی اور ٹاگٹ مکمل ہو نہیں پایا جس کی بنیادی وجہ سوشل میڈیاکے ذریعے پھیلائی جانے والی ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن تھی،،، بازاوقات یہ افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہیں تھیں ویکسنیشن کے دوسال کے بعد ڈیتھ اور مختلف مفروضے زیر بحث رہے جس کی وجہ ویکسنیشن کا پراسس انتہائی سلو ہوگیا تھا مختلف شہروں میں کیسسز کی تعداد بڑھ گئی حکومت اور این سی او سی کو چیلینجز کا سامنا رہا۔ حکومت نے خطرے کا پیش نظر لاک ڈاون سمیت مختلف اقدامات اٹھائے جن میں سرکاری ملازمین شہریوں کے لیے ویکیسنیشن لازمی قرار دے دی، جس کے لیے دونوں ڈوزز کا نادرا سے سرٹیکیفکٹ کا حصول ضروری قرار دیا جس کی ایئر پورٹ، اسپتالوں اور سرکاری دفاتر میں داخلے سمیت مختلف جگہوں بس اسٹینڈ مارکیٹس ش...
حکومتی امدادی پروگرامز اور جعلساز مافیا ۔۔۔۔۔ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف اور امدادی پیکیجز کے نام پر بہت سی اسکیموں کا اعلان تو کیا جاتا ہے مگر اس کی مکمل معلومات گراس روٹ   لیول پر نہیں پہنچ پاتیں جس سے غریب عوام کو ان کے ثمرات کم اور فراڈ اور کرپٹ مافیا کو اس کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے۔    بغیر تحقیق کی خبروں کی اشاعت کے باعث حقائق عوام تک کم ہی پہنچ پاتے ہیں جس کی وجہ اکثر وہ معلومات یا خبریں جن کا بلا واسطہ یا بالواسطہ تعلق عوام کے مفاد میں ہوتا ہے عوام تک پہنچ ہی نہیں پاتیں۔ حکومت کی جانب عوام کے لیے بلا سو د قرض اسکیم ہو ، یا اپنا گھر قرض اسکیم ہو یا احساس امدادی پروگرام کے حوالے سےخبریں یا  مکمل معلومات فراہم نہیں کی جاتیں اگر کی بھی جاتی ہیں تو وہ معلومات عوام کی نچلی سطح  تک پہنچ ہی نہیں پاتیں جس کی وجہ سے صرف مافیا ہی ایسی سکیمز سے بڑے فوائد حاصل کرتا ہے۔ وہ کس طرح ہم آپ کو بتاتے ہیں احساس امدادی پروگرامز کے نام پر لوٹ مار کے سلسلہ میں ایک بہت بڑا مافیا وجود میں آچکا ہے جو سادہ لوح خواتین کو ان کی امدادی رقوم سے نہ صرف محروم کردیتا ہے بلکہ مختلف ...