Skip to main content

District Council Ijlas

راجن پور : ضلع کونسل کا اجلاس فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم پر ممبران پھٹ پڑے ،منظور نظر یونین کونسلز کو فنڈز جاری کیے گئے۔ ممبران     

رپورٹ: الیاس گبول


تفصیلات کے مطابق ضلع کو نسل کا منعقدہ اجلاس شروع سے ہی مسائل کا شکار نظر آیا قراردادیں پیش ہوتے ہی ممبران فنڈز کی غیرمنصفانہ تقسیم اور ترقیاتی کاموں کے بروقت شروع نہ 
ہونے پر پھٹ پڑے ، مسائل کے انبار نکل آئے اس موقع پر چیئر مین یو سی فتح پورجلب خان گبول کا کہناتھا کہ داجل کینال کو سالانہ اور اس پر لگے غیر قانونی لفٹ پمپس سے پانی چوری

کا مسئلہ علاقہ یو سی فتح پور ،داجل ، حاجی پور ، بکھر پور ، جہان پور، نور دھندی ، چک شکاری اور پچادھ کے لیے کوفت اور مشکلات کا باعث بن گیا ہے لفٹ پمپس کے ذریعے پانی چوری سے پانی ٹیل تک نہیں پہنچتا جس کے باعث علاقہ مکین نہری پانی اور پینے کے پانی سے محروم ہوگئے زیر زمین پانی کڑوا ہونے کے باعث لاکھوں علاقہ مکینوں کا انحصار اسی نہری پانی پرہے اور داجل کینال کو ششماہی پانی فراہم کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہیں عرصہ دراز سے دفاتر کے چکر لگا رہے لیکن لفٹ پمپس کے ذریعے پانی چوری کرنے والے مافیاکے خلاف ٹھوس کاورائی ابھی تک عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے گزشتہ تین اجلاسوں سے قرارداد پیش کر نے کے لیے جمع کرائی جو آج جاکر منظور ہوئی ضلعی چیئر مین نے اس پرعمل در آمدکی یقین دہائی توکرائی ہے مگر جب تک اس پر عمل نہیں ہوتاسینکڑو ں کسان ہاری مشکلات کا شکا ر رہیں گے یونین کونسل سکھانیوالا کے ممبر نے خستہ ہال پل کا تذکرہ بھی کیا جوکسی وقت گر کر کسی بڑے جانی نقصان کا سبب بن سکتی ہے دوسری جانب یونین کونسل میراں پور کے چیئر مین نے علاقے میں زیر زمین پانی کڑوا ہونے سے سینکڑوں علاقہ مکین پیٹ کی بیماریوں اور ہیپا ٹائٹس جسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں صاف پانی کی واٹر سکیمیں جلد شروع کرائی جائیں اور تحصیل روجھان کے سینکڑو ں علاقہ مکین نادرہ آفس راجن پور کےباہر صبح سے لیکر شام تک لائنو ں میں ٹوکن کے حصول کے لیے کھڑے رہتے ہیں اور خالی ہاتھ لوٹ جاتے ہیں روجھان کے لیے نادرہ موبائل وین ایک دن روجھان کے لیے مختص کرانےکا لیٹر انٹریئر منسٹر لکھاجائے تاکہ علاقہ مکینوں کی مشکلات کم ہوسکیں اسی طرح یونین کونسل کو ٹلہ نصیر کے چیئر مین سردار در محمد عرف دولے خان دریشک نے یوسی کی عمارت نہ ہونے کا شکوہ برملاح کیا اور کہاکہ اجلاس کے لیے اور بیٹھنے کے لیے عمارت نہیں جو سابقہ عمارت تھی وہ خستہ حالی کا شکارہے اور کسی وقت بھی گر سکتی ہے مختلف پرائیویٹ جگہوں پر اجلاس کر نا پڑتا ہےکبھی کبھی ممبران کو اجلاس کی جگہ کا پتہ ہی نہیں ہوتا اسی طرح یونین کونسل شکار پو ر سمیت کئی یونین کونسلز کے چیئرمین اور ممبران فنڈ ز کی غیر منصفانہ تقسیم ، اور ترقیاتی سکیمو ں کے بر وقت شروع نہ ہونے پر ناراض نظر آئے دوسری جانب ضلعی چیئر مین سردار عبدا لعزیز عرف جگن خان د ریشک ممبران کی شکا یتو ں اور مسائل کے انبار سے کافی پریشان نظر آئے اور ممبران کےمسائل کے ممکنہ حل کی یقین دہانی کرائی تو ضرور مگر مخالف جماعت کے چیئر مین یقین دہانی کے باوجود مطمئن نہ ہوسکے ، اجلاس کی صدارت ضلعی چیئر مین سردا ر عبدا لعزیز عرف جگن خان دریشک اور کنونیئر مرزاہمائیوں شہزاد نے کی ۔ 

Comments

Popular posts from this blog

Choto Gang Ke Hathoon Ahlkaron Ki Baziabi

کاروکاری یا شک کی بناء پر جھوٹے الزامات اور مخالفین پر مقدمات اور اس کے حقائق ۔۔۔۔۔۔ تحریر و تحقیق : الیاس گبول جنوبی پنجاب کے پسماندہ ضلع راجن پور میں کاروکاری یا شک کی بنیاد پر قتل کردینا عام کی بات ہے آئے روز اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں جس کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے یا انسانی حقوق کی تنظیمیں خاطر خواہ اقدامات نہ کرسکے جس کی بنیادی وجہ اس پر جامع قانون سازی اور قوانین پر کا فقدان ہے جس سے ملزمان کو اس کا فائدہ مل جاتا ہے اور وہ  قتل جیسے سنگین مقدمات سے بری ہو جاتے ہیں کیونکہ غلط انفارمیشن ، جھوٹی خبروں یا بے بنیاد الزامات کی صورت میں بیوی یا بہن کو قتل کرنے  والے ملزمان کا مدعی بھائی ، والد یا والدہ بن جاتے ہیں اور کچھ عرصہ بعد اسے معاف کردیا جاتا ہے جس سے ملزم کسی سزا کے بری ہو جاتا ہے ۔ دوسری جانب پولیس کے مطابق ضلع راجن پور میں 2021 کے دوران کاروکاری اور شک کی بناء پر  302/311/34/109/201 کی دفعات کے تناظر میں 11 مقدمات درج کیے گئے جو انڈر ٹرائل ہیں ۔ پسماندہ ترین ضلع راجن پور میں خاندانی دشمنیوں کا سلسلہ کئی دہائیوں تک چلتا ہے اور مخالفی...
  Anchor Arshad Sharif was killed in Kenya            writing by. ILyas Gabol Anchor Arshad Sharif was murdered in Kenya. He is survived by his wife and two teenage daughters. His death has left Pakistan with a serious media vacuum, as he was seen as a symbol of the country’s liberal and progressive traditions at a time when such values are under pressure from an increasing presence of Islamic conservatism. The murder also reflects the fragile nature of journalism in East Africa where journalists are often targeted particularly in conflict zones like Somalia and Rwanda, with little or no protection offered to them by their governments. Mr. Sharif was based at the nation’s newest, but now highly controversial private TV station, Express 24/7. Mr. Sharif came to Kenya two years ago to work for the Government-owned Kenya Broadcasting Corporation, where he was part of a team of broadcast journalists and producers brought in by the country’s Salaries and Re...