Skip to main content

راجن ہور: دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام ......

راجن پور: نواحی علاقہ رکھ ڈائمہ میں حساس اداروں اور پولیس نے خفیہ اطلاع پر مکان کے قریب جھاڑیوں سے بھاری مقدار میں بارودی مواد بر آمد کر لیا ،،، محرم الحرام میں دہشت کا بڑا منصوبہ ناکام ...


راجن پور کے نواحی علاقہ رکھ ڈائمہ میں خفیہ اطلاع پر پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ کاروائی کر تے ہو ئے مکان کے قریب جھاڑیوں سے بھاری مقدار میں بارودی مواد جن میں بال بیرنگ ، کیلیں ، گن پاوڈر ، مائن وائر ، پستول وغیرہ بر آمد کر لیا پولیس کے مطابق بر آمد ہونے والا بارودی مواد محرم الحرام میں دہشت گردی میں استعمال ہونا تھا جسے پولیس اور حساس اداروں نے بر وقت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ایک بہت بڑی دہشت گردی کے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا پولیس نے علاقے میں سرچ آپریش شروع کر دیا ہے آپریشن میں پولیس ، حساس اداروں سمیت بم ڈسپول اسکواڈ کی ٹیموں نے مشترکہ حصہ لیا ...

رپورٹ: الیاس گبول سماء ٹی وی راجن پور 03327239955

Comments

Popular posts from this blog

Choto Gang Ke Hathoon Ahlkaron Ki Baziabi

کاروکاری یا شک کی بناء پر جھوٹے الزامات اور مخالفین پر مقدمات اور اس کے حقائق ۔۔۔۔۔۔ تحریر و تحقیق : الیاس گبول جنوبی پنجاب کے پسماندہ ضلع راجن پور میں کاروکاری یا شک کی بنیاد پر قتل کردینا عام کی بات ہے آئے روز اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں جس کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے یا انسانی حقوق کی تنظیمیں خاطر خواہ اقدامات نہ کرسکے جس کی بنیادی وجہ اس پر جامع قانون سازی اور قوانین پر کا فقدان ہے جس سے ملزمان کو اس کا فائدہ مل جاتا ہے اور وہ  قتل جیسے سنگین مقدمات سے بری ہو جاتے ہیں کیونکہ غلط انفارمیشن ، جھوٹی خبروں یا بے بنیاد الزامات کی صورت میں بیوی یا بہن کو قتل کرنے  والے ملزمان کا مدعی بھائی ، والد یا والدہ بن جاتے ہیں اور کچھ عرصہ بعد اسے معاف کردیا جاتا ہے جس سے ملزم کسی سزا کے بری ہو جاتا ہے ۔ دوسری جانب پولیس کے مطابق ضلع راجن پور میں 2021 کے دوران کاروکاری اور شک کی بناء پر  302/311/34/109/201 کی دفعات کے تناظر میں 11 مقدمات درج کیے گئے جو انڈر ٹرائل ہیں ۔ پسماندہ ترین ضلع راجن پور میں خاندانی دشمنیوں کا سلسلہ کئی دہائیوں تک چلتا ہے اور مخالفی...
  Anchor Arshad Sharif was killed in Kenya            writing by. ILyas Gabol Anchor Arshad Sharif was murdered in Kenya. He is survived by his wife and two teenage daughters. His death has left Pakistan with a serious media vacuum, as he was seen as a symbol of the country’s liberal and progressive traditions at a time when such values are under pressure from an increasing presence of Islamic conservatism. The murder also reflects the fragile nature of journalism in East Africa where journalists are often targeted particularly in conflict zones like Somalia and Rwanda, with little or no protection offered to them by their governments. Mr. Sharif was based at the nation’s newest, but now highly controversial private TV station, Express 24/7. Mr. Sharif came to Kenya two years ago to work for the Government-owned Kenya Broadcasting Corporation, where he was part of a team of broadcast journalists and producers brought in by the country’s Salaries and Re...